مہر خبررساں ایجنسی نے روسیا الیوم کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ ایک صہیونی دفاعی اور انٹیلی جنس امور کے تجزیہ کار "تزپی بارئیل" نے اپنے مضمون میں جو ہفتہ کے روز عبرانی اخبار ہاآرٹیز میں شائع ہوا ہے، لکھا کہ ایران اور سعودی عرب کے درمیان طے پانے والے معاہدے نے تہران کے خلاف عرب بین الاقوامی اتحاد بنانے کی اسرائیل کی امیدوں پر پانی پھیر دیا۔
انہوں نے مزید لکھا کہ اس معاہدے سے ایران اور مغربی ملکوں کے درمیان ایٹمی مذاکرات کے عمل کا آغاز ہوگا۔ نیز مذکورہ بالا معاہدہ خطے میں چین کی طاقت کو بھی ظاہر کرتا ہے اور یہ مسئلہ مکمل طور پر امریکہ کے نقصان میں ہے۔
بارئیل نے مزید کہاکہ یہ معاہدہ مشرق وسطیٰ اور دیگر ملکوں کے درمیان تعلقات کے میدان میں ایک نیا نقشہ کھینچتا ہے۔
انہوں نے لکھا کہ سعودی عرب اور ایران کے درمیان ہونے والے معاہدے سے اس ملک کے عرب ممالک کے ساتھ تعلقات میں بہتری آئے گی اور مستقبل میں مصر سمیت دیگر ممالک کے ساتھ سفارتی تعلقات بڑھ سکتے ہیں۔
آپ کا تبصرہ